من حیث القوم یہاں لوگوں کے میعار یہ ہیں کہ ہر پیسے والا اور بڑی گاڑی والا کامیاب اور اسکا رتبہ بلند سمجھا جاتا ھے۔۔ تو پھر ہم کیوں پیچھے رہیں؟؟؟
چاھے پیسہ کسی نے لوٹ مار کر کے کمایا ھو۔ اور چاھے تعلیم کے نام پر کوئی میٹرک فیل ای کیوں نہ ھو۔
آج کے وڈیروں نے پرانے وقتوں میں مغلوں اور انگریزوں کو اپنی بہو بیٹیاں تک پیش کیں اور اس خطے میں اس مرض کی باقیات آج بھی باقی ہیں۔
لوگ نہ ذات دیکھتے ہیں نہ نسل بس پیسہ اور گاڑی۔۔۔
سماج کا رویہ تب بھی وہی تھا اور آج بھی وہی تو ہم نے ترقی کونسی کی؟؟؟
مجھے آج بھی یہی لگتا ھے کہ ہم آج بھی وہیں کھڑے ہیں۔۔۔۔ زرا نہیں پورا سوچئے۔۔۔۔
No comments:
Post a Comment